کیا اورنگ زیب عالمگیر کی قبر پر ہندوتوادی چڑھ جائیں گے ؟


اگر عالمگیر کی قبر منہدم ہوگئی توپھر اگلا نمبر شاہ ولی اللہ محدث دہلوی اور خواجہ غریب نواز اجمیری کی قبروں کا ہوگا۔ !
اورنگ زیب عالمگیر رحمۃ اللہ علیہ نہ صرف رعایا پرور حکمران تھے بلکہ وہ اللہ ربّ العزّت کے برگزیدہ اور ولی صفت بندوں میں سے تھے اگر ان کی قبر کی بےحرمتی ہوتی ہے تو یہ مسلمانوں کے لیے نہ صرف شرم کی بات ہے بلکہ یہ حادثہ ایمان کے روحانی زاویے سے ہندی مسلمانوں کے لیے مزید نحوست و زوال کا سبب ہوگا۔


اورنگ زیب عالمگیر رحمۃ اللہ علیہ کےخلاف جو ہندوتوادی طوفان آج آسمان سے باتیں کررہا ہے اس کا سب سے بنیادی سبب یہ ہے کہ اس معاملے میں مسلم ذمہ داروں نے سالہاسال آخری درجہ غیرذمہ داری اور بےحسی کا مظاہرہ کیا، دسیوں سالوں سے مسلمانوں نے ہندوتوادیوں کو یکطرفہ موقع دیا کہ وہ اورنگ زیب عالمگیر پر یکطرفہ چڑھائی کرتے رہیں نفرت پھیلاتے رہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے آج ایسا ماحول بن گیا ہے کہ اب اورنگ زیب عالمگیر کا نام احترام سے لینا بھی جرم ہوچکا ہے، کیا اب ہم اورنگ زیب عالمگیر کی قبر اکھاڑنے کا تماشا بھی دیکھیں گے ؟ تو کیا ہندوتوادی اورنگ زیب عالمگیر کی قبر اکھاڑ کر ٹھہر جائیں گے ؟ یا پھر دیگر اولیا و صلحاء اور عظیم اسلامی ہستیوں کی قبریں بھی اکھاڑی جائیں گی ؟ یقیناً ایسا ہی ہوگا، اگر ہندوتوادی خیمہ اورنگ زیب عالمگیر کی قبر کےساتھ بےحرمتی میں کامیاب ہوگیا تو پھر وہ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی اور سلطان خواجہ غریب نواز معین الدین اجمیری رحمہم اللہ کی قبروں پر بھی پہنچنے کی مہم چلائے گا میری یہ بات نوٹ رکھیے گا ۔ تاریخ پر نظر رکھنے والے یقیناً اس بات کو جانتے ہوں گے کہ عالمگیری مزار کے بعد اس ہندوتوادی شیطانیت کا رخ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی اور سلطان خواجہ غریب نواز اجمیری کی قبروں کی طرف کیوں ہوگا؟


مسلم ذمہ داروں کا المیہ یہ ہے کہ وہ اکثر مسائل جن پر ہندوتوادی شدت پسندی کرتے ہیں ان کو نظرانداز کرنے کی پالیسی اپناتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ اس طرح وہ بچ جائیں گے حالانکہ اپنے مسلُح دشمنوں کو نظرانداز کرنے سے صرف خطرات میں اضافہ ہوتا ہے ۔
آج دیکھیے کہ اورنگ زیب عالمگیر کا نام لینے یا ان کا دفاع کرنے کی ہمت کسی مسلم قیادت میں نظر نہیں آرہی ہے کیونکہ سامنے پروپیگنڈہ تاریخ نے ہندوؤں کے اذہان کو اس معاملے میں بالکل مشتعل اور پاگل کردیا ہے لیکن سوچیے کہ اگر 2014 سے ہی مسلمان اورنگ زیب کی صحیح تاریخ کے ساتھ اورنگ زیب عالمگیر کا دفاع کرتے تو کیا اتنی خراب نوعیت آتی؟ جبکہ یہ حقیقت پڑھے لکھے ہندو بھی جانتے ہیں کہ اورنگ زیب عالمگیر کے خلاف یہ ساری ہندوتوادی لہر ایک دو نہیں بلکہ سوفیصد جھوٹ اور پروپیگنڈے پر مبنی ہے بس غلطی یہ ہوئی کہ اس نفرتی جنون کے سامنے مسلمانوں نے اپنی حقیقت کی ترجمانی بےخوفی کےساتھ نہیں کی۔


اورنگ زیب عالمگیر رحمۃ اللہ علیہ کی قبر کو اگر نقصان پہنچتا ہے تو یہ مسلمانوں کے لیے ایمانی روحانیت کے لحاظ سے بہت بڑق خسارہ اور بہت بڑا زوال ہوگا پتا نہیں کیوں سبھی مسلم ذمہ داران اتنے دردناک منظر کا انتظار کر رہے ہیں کوئی بھی قابلِ ذکر مسلم قائد اس مسئلے پر حضرت اورنگزیب عالمگیر کی طرف سے ان کی قبر کے احترام کی بات بھی نہیں کررہا ہے اور دوسری طرف ہندوتوادی اورنگ زیب کی آخری آرام گاہ خلدآباد کو ایودھیا بناکر کارسیوا کی تیاری میں ہیں۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ہرسطح پر آئینی اور قانونی انداز میں بہادری کے ساتھ اس معاملے میں ہندوتوادی نفرت و جہالت کے خلاف حق اور سچائی کا علم بلند کریں،
اللہ تعالیٰ اپنے ولی کی قبر کو شیطانوں کے فساد سے محفوظ رکھے۔
✍️: سمیع اللہ خان

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top